*ذوالقرنین کا واقعہ اور ملحدین کا اعتراض*
کیا قرآن کا واقعہ ذوالقرنین پہلی صدی کے یہودی مورخ فلیویس جوزیفس کی کتاب Antiquity of Jewsسے لیا گیا ہے؟ قرآن پاک پر ملحدین و مستشرقین کا ایک اور اعتراض اور اس کا تحقیقی جواب تدوین و تحریر۔۔۔احید حسن ••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••• قرآن پاک پر ملحدین و مستشرقین کا ایک اور سنگین اعتراض یہ ہے کہ قرآن کا واقعہ ذوالقرنین نعوذ بااللہ پہلی صدی عیسوی کے یہودی مورخ فلیویس جوزیفس کی کتاب Antiquity of jews سے لیا گیا ہے۔آج تک اس اعتراض کا عالم اسلام میں مکمل اور تحقیقاتی جواب نہیں دیا گیا تھا۔لہذا یہ لازمی تھا کہ اس پر مکمل تحقیق کے بعد اس کا جواب مرتب کیا جائے جس کا خلاصہ درج ذیل ہے۔ پہلی صدی عیسوی کے یہودی مورخ فلیویس جوزیفس نے اپنی کتاب اینٹی کوٹی آف جیوز کے کے باب Jewish Wars VII میں لکھا ہے "ایلنز۔۔۔Alans...کی ایک قوم جسے ہم پہلے سکتھین۔۔۔Sycthian...قرار دے چکے ہیں،ان راستوں سے گزر کر آتی تھی جن کوسکندر نے لوہے کے دروازوں سے بند کر دیا۔" فلیویس جوزیفس کا یہ واقعہ قرآن کے واقعہ ذوالقرنین سے کسی حد تک مشابہت رکھتا تھا جس میں حضرت ذوالقرنین