Posts

Showing posts from April, 2017

*ذوالقرنین کا واقعہ اور ملحدین کا اعتراض*

کیا قرآن کا واقعہ ذوالقرنین پہلی صدی کے یہودی مورخ فلیویس جوزیفس کی کتاب Antiquity of Jewsسے لیا گیا ہے؟ قرآن پاک پر ملحدین و مستشرقین کا ایک اور اعتراض اور اس کا تحقیقی جواب تدوین و تحریر۔۔۔احید حسن ••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••• قرآن پاک پر ملحدین و مستشرقین کا ایک اور سنگین اعتراض یہ ہے کہ قرآن کا واقعہ ذوالقرنین نعوذ بااللہ پہلی صدی عیسوی کے یہودی مورخ فلیویس جوزیفس کی کتاب Antiquity of jews سے لیا گیا ہے۔آج تک اس اعتراض کا عالم اسلام میں مکمل اور تحقیقاتی جواب نہیں دیا گیا تھا۔لہذا یہ لازمی تھا کہ اس پر مکمل تحقیق کے بعد اس کا جواب مرتب کیا جائے جس کا خلاصہ درج ذیل ہے۔     پہلی صدی عیسوی کے یہودی مورخ فلیویس جوزیفس نے اپنی کتاب اینٹی کوٹی آف جیوز کے کے باب Jewish Wars VII  میں لکھا ہے "ایلنز۔۔۔Alans...کی ایک قوم جسے ہم پہلے سکتھین۔۔۔Sycthian...قرار دے چکے ہیں،ان راستوں سے گزر کر آتی تھی جن کوسکندر نے لوہے کے دروازوں سے بند کر دیا۔" فلیویس جوزیفس کا یہ واقعہ قرآن کے واقعہ ذوالقرنین سے کسی حد تک مشابہت رکھتا تھا جس میں حضرت ذوالقرنین

*جونکیں لگائیں آرام پائیں*

جونکیں لگوائیں، آرام  پائیں جونک ایک غیر فقاری جانور ہے۔ پانی کاسرخ اورسیاہ رنگ کا ایک کیڑاجوبدن سے چمٹ جاتاہے اورخون چوستاہےیہ انسانوں اور دوسرے جانوروں کا خون پیتی ہے۔ جونک کتنی کارآمد چیز ہے۔ انہوں نے جونک کے ایک نئے استعمال کا تجربہ کیا ہے۔ ہاتھ یا پاﺅں کی انگلی جسم سے کٹ کر الگ ہو جائے تو اسے جسم کے ساتھ جوڑ دیتے ہیں، خون چوس کر خون کا دباﺅ یا بہاﺅ کنٹرول کرلیتی ہیں چند دنوں میں خون کا دباﺅ نارمل ہو جاتا ہے زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب گلی میں ایک عورت کی آواز آتی تھی ”جونکیں لگواﺅ جونکیں“ اس عورت کے پاس مٹی کی ڈولی ہوتی تھی جس میں پانی ہوتا تھا اور پانی میں موٹی موٹی جونکیں تیر رہی ہوتی تھیں۔ ایسی عورتیں شہروں اور قصبوں میں گھومتی پھرتی اور صدائیں لگاتی تھیں اور دیہات میں بھی آج کل جونکیں لگوانے والی کوئی عورت شاید نظر آتی ہو گی جونک پانی کا ایک کیڑا ہے جو آدمی کے انگوٹھے جتنا لمبا اور انگوٹھے جتنا ہی موٹا ہوتا ہے۔ یہ گول ہوتا ہے۔ آگے اور پیچھے سے نوکدار۔ اس کا رنگ گہرا سرخ یا سیاہی مائل سرخ ہوتا ہے۔ یہ جانوروں اور انسانوں کا خون چوستا ہے۔ خون ہی اس کی غذا ہے۔ دیہات میں بھینسیں رکے