*کیا اہلے یورپ با اخلاق ہیں*

کیا اہل یورپ بااخلاق ہیں ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بے شک اعلی پیمانے پر کام سر انجام دینا ایک اچھی بات ہے ، صحت کے مسائل پر توجہ دینا بھی اچھی عادت ہے ، تعلیم بھی اچھی عادت ہے ، خوش اسلوبی سے لین دین کرنا بھی اچھی عادت ہے ، اپنے معاملات عدل و انصاف سے نمٹانا بھی اچھی عادت ہے ، اپنے وطن کی بھلائی چاہنا بھی اچھی عادت ہے ، اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اہل یورپ میں ایسی اچھی عادتیں اچھے انداز سے موجود ہیں
مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ کافر ہیں ، اللہ تعالی کی طرف ایسی باتیں منسوب کرتے ہیں جو اللہ تعالی کی شان کے ہرگز لائق نہیں ، وہ اپنی بیویوں اور بیٹیوں کے معاملات میں کوئی غیرت بھی نہیں کھاتے ، ان کے ہاں زنا ایسے ہی عام سی بات ہے جیسے انسان پیاس کے وقت پانی پیتا ہے ، کمزور ممالک پر ظلم و ستم ڈھانا اور ان کے وسائل لوٹنا ان کے ہاں عام وطیرہ ہے ، سود خوری میں وہ سر تاپا غرق ہوئے پڑے ہیں ، دیگر ممالک کے وسائل  لوٹنا اور اور چوری کرنا ان کا پسندیدہ مشغلہ ہے ، کمزور ممالک کے بارے میں وہ کسی عہد و پیمان کا کوئی لحاظ نہیں کرتے ، انتشار پھیلانے کے لیے نوع بہ نوع قسم کی سازشیں کرنا ان کا شب و روز کا مشغلہ ہے ، قوموں میں بے حیائی اور بد چلنی کا فروغ ان کا مشن ہے ، اور یہ سب باتیں بھی ایسی حقیقت ہیں جن کا کوئی اندھا بھی انکار نہیں کر سکے گا

اس لیے یہ کہنا کی یورپ والے اخلاق سے بالکل تہی دامن ہیں درست نہیں ہوگا اور یہ سمجھ لینا کہ وہ اخلاق و اقدار کی ایسی معراج کو پہنچ چکے ہیں جس کی سب کو اقتدا کرنی چاہئے تو یہ بھی سراسر غلط ہے ۔
حقیقت یہ ہے کہ اگر وہ اوپر ذکر کی گئی بد اخلاقیاں چھوڑ بھی دیں تب بھی جب تک وہ کافر ہیں تو ان کا یہ کفر ہی ان کے لیے سب سے بڑے بداخلاقی اور انہیں سب سے بدتر بنانے کے لیے کافی ہے
اللہ تعالی کے ساتھ کفر کوئی چھوٹی اور معمولی بات ہرگز نہیں ، پھر اس پر انہوں نے جو ممالک تاراج کیے اور جو فسادات بھڑکائے وہ مستزاد ہیں گویا عمارت کی بنیاد بھی بدتر ہے اور اس پر قائم عمارت بھی  بدتر ہی ہے
ان کی حالت بالکل وہی ہے جو قرآن کریم نے بیان کی ہے :
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُم‌ بِالاخْسَرِينَ أَعْمَـٰلاً * الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي‌ الْحَيَو'ةِ الدُّنْيَا وَ هُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا (الکہف : )
اے نبی ان سے کہہ دو کہ کیا ہم تمہیں بتائیں کہ اپنے اعمال میں کون لوگ سب سے زیادہ  ناکام ہیں ؟ یہ وہ لوگ ہیں کہ دنیوی زندگی میں ان کی ساری دوڑ دھوپ سیدھے راستے سے بھٹکی رہی اور وہ سمجھتے رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منقول و  مترجم و متغیر

Comments

Popular posts from this blog

*یزید کے بارے میں اہل سنت والجماعت احناف دیوبند کا مؤقف*

*کیا امام ابو حنیفہ امام جعفر صادق کے شاگرد تھے*

*نزلہ زکام کا دائمی علاج*