*ملحد کیا ہے*

ملحد کیا ہیں کا مختصر الفاظ میں تعارف کرتے ہیں ۔

ملحد معاشرے کا وہ لاوارث غیر تربیت یافتہ اور جنسی تشدد کا شکار طبقہ ہوتا ہیں جو اپنے بچپن کی محرومیوں کا بدلہ جوان ھو کر مذھب سے لیتا ہے اور ان کی ابپاری نظام سرمایہ داریت Capitalism کے شعبہ تبلیغ لادین کے سرخیل کرتے ہیں ۔
جب کہ عام لوگوں کو ملحدین ، ملحد بنانے کا آغاز اسلام کو سیکولر یعنی روشن خیال مذھب قرار دیکر محرومیوں کے شکار لوگوں کو سرمایہ داریت کے مذھب سیکولرازم میں داخل کرنے سے کرتے ہیں. ملحدین کسی بھی مذھب کے لوگوں کو سیکولر مذھب پر پر تائب کرنے کے بعد لبرل ازم کے اصولوں یعنی خواہش نفس جو بے حیائی پر انحصار کرتی ہیں پر گامزن کرا کر اپنے مذھب سے دور جدید لباس پہنا کر جہالت کے گھاٹیوں میں پھینک آتی ہیں ۔
لیکن اسلام کو مذھب نہیں بلکہ دین سمجھنے والوں کا الله رب العزت ہر وقت مدگار و رہنما ہوتا ہے جو اپنے بندوں کو اس بے حیائی کے مذھب سیکولرازم اور اس مذھب کے پیروکار لبرل کے چہروں کو عیاں کرتا ہے.
کسی بھی انسان میں اس مذھب بے حیائی کے اثرات تو بہت سے ہیں لیکن درجذیل دو مثالیں کافی ہیں
مثال نبمر ١
جب ایک آدمی یہ کہتا ہے کہ عورت کو اپنی جائیداد نہ سمجھا جاۓ
تو یہ اسکی بے غیرتی کا ابتداٴ ہے کیونکہ دین اسلام نے ایک خاندانی نظام کی بنیاد میں مرد کے ذمہ اپنے اہل و عیال کو نان نفقہ فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے اور عورت کو گھریلوں ذمہ داری سونپی ہیں
لیکن سیکولرازم کے پیروکار لبرل اور سیکولر ازم کے مولوی یعنی ملحد عورتوں کے حقووق کے نام پر عورت کو کمانے کی لالچ میں خاندانی نظام سے باہر کر کے بے حیائی اور تاریکیوں میں دھکیلنے کی کوشش کرتے ہیں
مثال نمبر ٢
اس مثال کو اپ لوگوں نے سوشل میڈیا پر پڑھا ھوگا کہ فلاں لڑکی نے حق مہر کے عوض لڑکے سے نماز فجر سنانے کا کہا وغیرہ وغیرہ
تو یہ اب عورتوں کا وہ حق جو الله نے مقرر کی ہیں چھیننے کی کوشش کر رہےاور عورت کو بلکل بے اسراٴ کرنے پر تلے ہوۓ ہیں
جبکہ اسلام کو دین سمجھنے والے کبھی بھی اس کو پسند نہیں کریں گیں کیونکہ اول تو حق مہر الله کیطرف سے عورت کا مالی حق ہے ۔
دوم نبی کریم ص کی پیاری بیٹی بی بی فاطمہ کی نکاح جب علیؓ سے ہو رہی تھی تو جب علیؓ کے پاس سواۓ تلوار اور زرہ کے ایک درہم و دینار بھی نہیں تھا تو نبی کریم ص نے علی ؓ کو اپنا زرہ مبارک حق مہر کی ادائیگی کے لئے بیچنے کو کہا ۔
سوم ، جب عمرؓ نے اپنے ایک خطبے میں حق مہر کے متعلق نرمی وغیرہ پر بات کرنی چاہی تو مجمع میں ایک بوڑھی عورت اٹھی اور عمرؓ سے کہا کہ اے عمر تُو کون ہوتا ہے کہ جو حق الله ربالعزت نے عورتوں کے لئے مقرر کی ہیں اور اس حق کے متعلق تو کمی و نرمی کا سوچتا ہے ۔
امید ہے میرے چھوٹے بڑے سب دوست دین اسلام کے ہر جز جز پر ان امریکن سُنڈیوں کے حملوں کو سمجھ چکے ھونگیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

*یزید کے بارے میں اہل سنت والجماعت احناف دیوبند کا مؤقف*

*کیا امام ابو حنیفہ امام جعفر صادق کے شاگرد تھے*

*نزلہ زکام کا دائمی علاج*